بدین اور سندھ بھر میں پانی کے حقوق کیلئے شٹر ڈاؤن ہڑتال، احتجاجی مظاہرے

بدین: دریائے سندھ سے 6 کینال نکالنے کے خلاف شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال

بدین: دریائے سندھ سے 6 کینال نکالنے کے خلاف شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال

بدین میں دریائے سندھ سے کینال نکالنے کے خلاف احتجاج اور ہڑتال

بدین (رپورٹ: محمد ایوب شیخ)

سندھ کے دریائے سندھ سے چھ (6) کینال نکالنے کے خلاف ضلع بدین سمیت پورے سندھ میں شدید احتجاجوں کا سلسلہ جاری ہے۔ بدین کے عوام، سیاسی، سماجی، تجارتی اور قومی تنظیموں کی اپیل پر آج ضلع کے تمام بڑے شہروں اور چھوٹے دیہاتوں میں پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی، جو مکمل طور پر کامیاب رہی۔

تفصیلات کے مطابق گولارچی، ماتلی، ٹنڈوباگو، نندو، شادی لارج، تلہار، کڈھن، کھوسکی سمیت ضلع بدین کے تمام علاقوں میں زندگی کا پہیہ مکمل طور پر جام ہو گیا۔ تجارتی مراکز بند رہے، بازار ویران نظر آئے جبکہ ٹریفک کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہو کر رہ گیا۔ لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر دریائے سندھ سے غیرقانونی کینال نکالنے کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

احتجاج کرنے والوں کا کہنا تھا کہ دریائے سندھ سے واٹر ایگریمنٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نئے کینال نکالنا سندھ کی زرعی معیشت، ماحولیاتی نظام اور مقامی رہائشیوں کی زندگی کے لیے سنگین خطرہ بن سکتا ہے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ان کینالز کی تعمیر کو فوری طور پر روکا جائے اور سندھ کے پانی کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔

تاجروں نے بھی اس ہڑتال میں بھرپور شرکت کی اور اپنے کاروبار مکمل طور پر بند کر کے احتجاج کرنے والوں سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ مقامی تنظیموں اور شہریوں کی جانب سے احتجاجی ریلیاں بھی نکالی گئیں، جن کے دوران انتظامیہ کو خبردار کیا گیا کہ اگر مطالبات پر غور نہ کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔

ضلعی سطح پر مختلف مقامات پر پولیس کی نفری تعینات کی گئی، تاہم ہڑتال پرامن طریقے سے جاری رہی اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

Post a Comment

Previous Post Next Post