سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی، درجنوں سیاح لاپتہ
بابوسر (نمائندہ خوبیاں) بابوسر ٹاپ کے قریب اچانک آنے والے سیلابی ریلے نے علاقے میں تباہی مچا دی، مقامی ذرائع کے مطابق تقریباً 30 سے 40 سیاح لاپتہ ہو چکے ہیں۔
صحافی فخر عالم کی عینی شہادت
ایک مقامی صحافی فخر عالم نے بی بی سی کو بتایا کہ "سیلابی ریلہ اتنی شدت سے آیا ہے کہ لوگوں کو سنبھلنے کا موقع بھی نہیں ملا اور جو گاڑیاں اس وقت زد میں آئیں وہ پانی میں بہہ گئیں۔"
انھوں نے مزید بتایا کہ جب وہ موقع پر پہنچے تو ہر طرف چیخ و پکار کی صورتحال تھی۔
"سیاح پریشانی کے عالم میں پکار رہے تھے، کوئی اپنے خاندان کو ڈھونڈ رہا تھا تو کوئی اپنے عزیز و اقارب کی تلاش میں تھا۔"
مقامی افراد کی حالت زار
مقامی افراد جو اپنے گھروں سے بے دخل ہو چکے تھے، کھلے آسمان تلے مدد کے منتظر تھے۔ بہت سے لوگوں نے بھاگ کر جان بچائی۔
فخر عالم کے مطابق، "اچانک آنے والے سیلابی ریلے نے جگہ جگہ سیاحوں کو گھیرے میں لے لیا، جو اکیلے تھے وہ بھاگ گئے لیکن جو فیملی کے ساتھ تھے وہ بچوں کی وجہ سے بھاگ نہ سکے۔"
عینی شاہد ابوبکر کا بیان
عینی شاہد ابوبکر نے بتایا کہ شاہراہ بابوسر تقریباً 10 سے 15 کلومیٹر تک مکمل طور پر بلاک ہو چکی ہے اور درجنوں سیاح لاپتہ ہیں۔
حکام نے امدادی کارروائیاں شروع کر دی ہیں، تاہم کٹھن راستے اور خراب موسم امدادی کاموں میں رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں۔

مزید خبریں:
بی بی سی اردو کی تفصیلی رپورٹ یہاں پڑھیں