غزہ میں خوراک لینے پر فائرنگ، 79 فلسطینی شہید، حالات بدترین
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) غزہ پٹی میں ایک نئی تشویشناک صورتحال اس وقت سامنے آئی، جب اقوام متحدہ کی امدادی ٹرکوں پر فلسطینیوں کے ہجوم پر اسرائیلی فوج نے فائرنگ کر دی، جس میں کم از کم 79 افراد شہید ہو گئے۔

شمالی غزہ: بدترین انسانی بحران
اتوار کے روز شمالی غزہ میں صورتحال انتہائی خطرناک ہو گئی، جہاں قحط سے متاثرہ علاقے میں خوراک حاصل کرنے کی کوشش میں عوام پر فائرنگ کی گئی۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق 150 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں سے کئی کی حالت نازک ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ اور فوٹیج
اقوام متحدہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے خوراک کے قافلے پر ہجوم کو روکنے کے لیے فائرنگ کی۔ شیئر کی گئی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ فلسطینی بھاگتے ہوئے نظر آ رہے ہیں اور پس منظر میں فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔
عینی شاہدین کی گواہیاں
ایہاب الزئی نے بتایا کہ انہوں نے 15 دن سے روٹی نہیں کھائی۔ ان کا کہنا تھا کہ "اچانک ٹینک آ گئے اور گولیاں چلنے لگیں، میں اب دوبارہ کبھی واپس نہیں جاؤں گا، بھوک سے مرنا بہتر ہے۔"
اسرائیلی فوج کا مؤقف
اسرائیلی فوج کے مطابق ہجوم خطرہ بن گیا تھا، جس پر فائرنگ کی گئی، تاہم فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے بتائی گئی تعداد ان کی ابتدائی تحقیق سے زیادہ ہے۔
مزید خبریں پڑھیں:
تفصیلی کوریج کے لیے الجزیرہ رپورٹ بھی دیکھی جا سکتی ہے۔